اکثر یہ سوچتا ہوں میں کم نظر نہیں ہوں
اکثر یہ سوچتا ہوں میں کم نظر نہیں ہوں
خلوت گزیں ہوں گرچہ پر بے خبر نہیں ہوں
مجھ کو سنبھالنے کی زحمت وہ کیوں اٹھاتا
میں سنگ رہ گزر ہوں لعل و گوہر نہیں ہوں
روداد لکھ رہا ہوں اجڑے ہوئے چمن کی
حساس آدمی ہوں میں سنگ در نہیں ہوں
بعد خدا بشر کی توحید کا ہوں قائل
انساں کے منکروں کا میں ہم سفر نہیں ہوں
فکر حیات جب ہے میرے سخن میں پنہاں
پھر کیوں کہوں سخنور میں معتبر نہیں ہوں
ٹکڑوں میں بٹ گیا ہوں اس عشق و عاشقی میں
اب اپنے ساتھ بھی میں شام و سحر نہیں ہوں
جعفرؔ قلم اٹھا کر یہ سوچتا ہوں اکثر
اس تیغ با اثر سے میں بے اثر نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.