Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علامت ہے یہ کیسی اس تغیر کا سبب کیا ہے

سجاد مرزا

علامت ہے یہ کیسی اس تغیر کا سبب کیا ہے

سجاد مرزا

MORE BYسجاد مرزا

    علامت ہے یہ کیسی اس تغیر کا سبب کیا ہے

    ہرے پتوں پہ حرف زرد کیوں موسم نے لکھا ہے

    خطوط آگہی پہ جم کے مہکا ہے لہو میرا

    صلیب فکر پہ لٹکا ہوا جب مجھ کو دیکھا ہے

    کہیں دیکھے نہ جائیں گے جہاں میں ہم سے دیوانے

    فریب آرزو ہم نے ہر اک منزل پہ کھایا ہے

    صداقت کی صدائیں در سے ٹکرا کے پلٹ آئیں

    مکیں شاید ابھی تک دھوپ کی چادر میں لپٹا ہے

    خزاں آئی تو جانے صورت حالات کیا ہوگی

    ابھی تک تو نگار گل کا چہرہ خوب نکھرا ہے

    نظام آسماں بھی ایک سا موسم نہیں رکھتا

    کبھی تارے چمکتے ہیں کبھی سورج نکلتا ہے

    رواں ہے کون سی منزل کو یہ اٹھکھیلیاں کرتی

    ندی کو کیا خبر میرا سمندر کتنا پیاسا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے