الم کا اپنے ازالہ نہ کر سکا وہ بھی
الم کا اپنے ازالہ نہ کر سکا وہ بھی
مرے بغیر گزارہ نہ کر سکا وہ بھی
بنا سکا نہ کہیں اور میں صنم خانہ
کسی کا ساتھ گوارہ نہ کر سکا وہ بھی
میں اپنے طور طریقوں سے خوب واقف ہوں
برا تھا میں جسے اچھا نہ کر سکا وہ بھی
تمام رات رہا جسم اس کے ایما پر
کچھ اور اس سے زیادہ نہ کر سکا وہ بھی
کبھی جو ایک پرندہ ادھر بھی آیا تھا
گریز پا تھا بسیرا نہ کر سکا وہ بھی
یہ مانتا ہوں بہت مہربان تھا ہم پر
ہمارے غم کا مداوا نہ کر سکا وہ بھی
وہ اک چراغ شرافتؔ جو کب سے روشن ہے
اندھیرے گھر میں اجالا نہ کر سکا وہ بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.