Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الم مآل اگر ہے تو پھر خوشی کیا ہے

رشی پٹیالوی

الم مآل اگر ہے تو پھر خوشی کیا ہے

رشی پٹیالوی

MORE BYرشی پٹیالوی

    الم مآل اگر ہے تو پھر خوشی کیا ہے

    کوئی سزا ہے گناہوں کی زندگی کیا ہے

    ہمیں وہ یوں بھی بالآخر مٹائیں گے یوں بھی

    ستم کے بعد کرم بھی تو ہے ابھی کیا ہے

    نظام بزم دو عالم ہے انتشار آگیں

    نگاہ دوست میں آثار برہمی کیا ہے

    کسی مقام پہ بھی مطمئن نہیں نظریں

    زیاں ہے ذوق تجسس کا آگہی کیا ہے

    نماز عشق جو شامل نہیں عبادت میں

    فریب کفر سراسر ہے بندگی کیا ہے

    بدل گئی نہ اگر باغباں کی نیت ہی

    چمن کا رنگ بدلنے میں دیر ہی کیا ہے

    گزر گئی ہے شب غم یقیں نہیں آتا

    سحر نمود نہیں ہے تو روشنی کیا ہے

    متاع حسن دو عالم سے بھی سوا کہئے

    قمر جمال ہے تصویر آپ کی کیا ہے

    جو سحر حسن کی تاثیر کا نہیں قائل

    تری نظر سے وہ پوچھے کہ ساحری کیا ہے

    کسی کا حسن کہاں اپنا ذوق دید کہاں

    کسی کے جلووں سے نظروں کی ہمسری کیا ہے

    قدم قدم پہ دیا ہے فریب رہبر نے

    جو رہبری اسے کہئے تو رہزنی کیا ہے

    ہمارے دل پہ اچٹتی نظر ہی ڈال کہیں

    تجھے خبر تو چلے سوز عاشقی کیا ہے

    ہمیں نے دل میں جگہ دی ہمیں پہ مشق ستم

    یہ دوستی ہے تو اے دوست دشمنی کیا ہے

    بہار آئی ہے اب آپ بھی چلے آئیں

    بہار کو بھی خبر ہو شگفتگی کیا ہے

    وفا کا نام بڑا ہو تو ہو رشیؔ ورنہ

    جفائے دوست میں بھی لطف کی کمی کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے