علم اٹھائے ہوئے مشعلیں جلائے ہوئے (ردیف .. م)
علم اٹھائے ہوئے مشعلیں جلائے ہوئے
وفا کے عہد شناسوں پہ لکھ رہے ہیں ہم
نظر ملی ہی نہیں تشنگی چلی آئی
اسی نظر کی تلاشوں پہ لکھ رہے ہیں ہم
ہے انتساب ہمارا بنام اہل وفا
جفا کے کھیل تماشوں پہ لکھ رہے ہیں ہم
ذرا سنبھل کے تمہیں آبلے بھی بننا ہے
ابھی بدن کی خراشوں پہ لکھ رہے ہیں ہم
یہ دن کسی کی اداؤں پہ شعر کہنے کے تھے
یہ کیا ستم ہے کہ لاشوں پہ لکھ رہے ہیں ہم
بنے تھے زینت اخبار جس کی سرخی سے
اسی خبر کے تراشوں پہ لکھ رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.