الفاظ ہیں یہ سارے اسی کی زبان کے
الفاظ ہیں یہ سارے اسی کی زبان کے
پہچانتا ہوں تیر میں اس کی کمان کے
ہر بوند پہ گمان تھا موتی کی آب کا
آنکھوں میں اشک آئے بڑی آن بان کے
ہر ہر ادا و ناز کی قیمت تھے جان و دل
سودے بہت ہی مہنگے تھے اس کی دکان کے
اس کے عجب سوال تھے میرے عجب جواب
پرچے سبھی خراب ہوئے امتحان کے
غم سے زیادہ اور نہ بہتر لگا کوئی
عنوان سینکڑوں تھے مری داستان کے
کس سادگی سے اس نے یہ سیرتؔ کہا مجھے
تارے بھی توڑ سکتے ہو کیا آسمان کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.