الفاظ نہ دے پائیں اگر ساتھ بیاں کا
الفاظ نہ دے پائیں اگر ساتھ بیاں کا
آنکھوں سے بھی لے لیتے ہیں وہ کام زباں کا
قاتل کی جبیں پر ہیں پسینے کی لکیریں
شاید کہ اثر ہے یہ مری آہ و فغاں کا
آنگن ہے نہ ڈیوڑھی نہ چنبیلی کا وہ منڈوا
شہروں نے بدل ڈالا ہے مفہوم مکاں کا
آئے ہو تو کچھ دیر ٹھہر جاؤ یہاں بھی
ہم بھی تو مزہ لیں ذرا رنگین سماں کا
یہ سوچ کے وعدے پہ یقیں ہم نے کیا ہے
کچھ پاس تو رکھوگے مری جان زباں کا
اس طرز تخاطب سے عتیقؔ ان کو لگا ہے
جیسے کہ کبھی تھا ہی نہیں میں تو یہاں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.