Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اللہ اللہ وصل کی شب اس قدر اعجاز ہے

بوم میرٹھی

اللہ اللہ وصل کی شب اس قدر اعجاز ہے

بوم میرٹھی

MORE BYبوم میرٹھی

    اللہ اللہ وصل کی شب اس قدر اعجاز ہے

    ایک ذرا سی چیز ہے اس پر بھی اتنا ناز ہے

    خیر ہو یا رب کے حسن و عشق کا آغاز ہے

    اس طرف دل ہے ادھر سسری نگاہ ناز ہے

    جب بہار آئی موے پنجرے چمن کو اڑ گیا

    اس مصیبت پر بھی اتنی قوت پرواز ہے

    چھٹ گئیں نبضیں ہوئے لب بند پتلی پھر گئیں

    اور وہ مردود کہتا ہے کہ یہ دم باز ہے

    غیر نے مجھ کو ستا کر جیل کی کھائی ہوا

    یہ نہ سمجھا تھا کہ اس کا لٹھ بے آواز ہے

    جب کہا اس نے کہ اٹھ بے جھٹ میں زندہ ہو گیا

    بات کی تو بات ہے اعجاز کا اعجاز ہے

    توڑ کر بدنام تم دل کو مرے ہو جاؤ گے

    اس میں پوشیدہ محبت کا تمہاری راز ہے

    غیر کو لائے ہیں میرے گھر وہ مع بسترے

    بھید اس میں بھی کوئی اس میں بھی کوئی راز ہے

    عشق میں پیدا نہیں ہوتا ہے سسرا انقلاب

    حسن دے جاتا ہے دھوکہ حسن دھوکہ باز ہے

    اب کوئی دن بھی بڑھاپا ٹھوکریں کھلوائے گا

    حسن ہے چند روزہ جس پہ تم کو ناز ہے

    نوچ کر میرے پروں کو کر دیا ہے ڈنڈ منڈ

    اب نہ قوے ہے نہ مجھ میں طاقت پرواز ہے

    وصل کی شب چار دم چھلے بھی ان کے ساتھ ہیں

    یعنی شوخی ہے شرارت ہے حیا ہے ناز ہے

    غیر کی کچھ حیثیت بھی آپ کو معلوم ہے

    خود ہے چوکیدار بادہ اس کا برفنداز ہے

    میری فریاد و فغاں سن کر حرامی نے کہا

    یہ اسی الو کے پٹھے بومؔ کی آواز ہے

    مأخذ :
    • Intikhab-e-Kalam-e-Boom

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے