اللہ جانے کیسا چمن پر عذاب ہے
اللہ جانے کیسا چمن پر عذاب ہے
کانٹوں پہ ہے شباب فسردہ گلاب ہے
ہر وقت مطمئن ہوں میں اپنی حیات سے
مجھ پر کسی کا لطف و کرم بے حساب ہے
دامن ہے چاک چہرہ فسردہ اور آنکھ نم
جو کچھ بھی ہے یہ بخشش عالی جناب ہے
تعبیر سب کو خواب کی ملتی نہیں مگر
تعبیر جس کی تم ہو حقیقت وہ خواب ہے
وہ خود بھی چل رہے ہیں زمانے کے ساتھ ساتھ
اور پھر بھی کہہ رہے ہیں زمانہ خراب ہے
منزل قدم نعیمؔ کے چومے گی ایک دن
جب اس کے ساتھ آپ کا غم ہم رکاب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.