Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اللہ رے یہ گرمیٔ بازار محبت

منیر بھوپالی

اللہ رے یہ گرمیٔ بازار محبت

منیر بھوپالی

MORE BYمنیر بھوپالی

    اللہ رے یہ گرمیٔ بازار محبت

    خود حسن ازل بھی ہے خریدار محبت

    یہ قلب کہاں اور کہاں بار محبت

    کیا اور نہ تھا کوئی سزاوار محبت

    دل یوں ہی رہے گا جو ضیا بار محبت

    چھا جائیں گے کونین پہ انوار محبت

    دنیا سے غرض اس کو نہ کچھ دین سے مطلب

    آزاد دو عالم ہے گرفتار محبت

    ساقی تری ان مست نگاہوں کی قسم اب

    اپنے سے بھی بیگانہ ہے سرشار محبت

    جنت بھی پریشاں ہے جہنم بھی ہے لرزاں

    وہ برق ہے یہ آہ شرر بار محبت

    کچھ اشک کے قطرے ہیں کچھ الجھی ہوئی سانسیں

    محتاج کرم اب نہیں بیمار محبت

    اک آتش خاموش ہے کلیوں کا تبسم

    صد نار بہ آغوش ہے گلزار محبت

    وہ وقت بھی آئے گا کبھی دور زمانہ

    خود آرزو ہو جائے گی جب بار محبت

    اک شعلۂ بیتاب ہے ہر برق تجلی

    کیا حسن کے پردہ میں ہیں انوار محبت

    یہ گردش دوراں ہے نگاہوں کے اشارے

    وابستۂ قسمت نہیں سرکار محبت

    بے تاب ہوئی جاتی ہیں خود حسن کی نظریں

    کیا سحر ہے یہ چشم نگوں سار محبت

    اس چشم پشیماں کی ہیں دامن پہ نگاہیں

    بس بس ارے او دیدۂ خوں بار محبت

    یہ زردی رخ دیدۂ تر نالۂ پیہم

    کس منہ سے کرے اب کوئی انکار محبت

    اک آرزو کیا خاک میں دنیا کو ملا دیں

    دیکھے ہیں کہاں آپ نے خوددار محبت

    ہر انکھ منیرؔ اس کو جگہ دیتی ہے دل میں

    خود حسن کی نظریں ہیں پرستار محبت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے