القاب خط میں جتنے بعد از سلام لکھے
القاب خط میں جتنے بعد از سلام لکھے
دشمن کو دوستی کے بہتر مقام لکھے
میری رفاقتوں کے یہ انتقام لکھے
خنجر زمانے بھر کے بس میرے نام لکھے
ناکام زندگی میں دیوانہ کام لکھے
پتھر ہوا میں پھینکے پانی پہ نام لکھے
جرأت میں رہروی یہ نقش دوام لکھے
آنکھوں میں صبح لکھے ٹھوکر میں شام لکھے
بادل سراب بن کر خود کو اڑا چکا ہے
پیاسوں نے لیکن اپنے ہونٹوں پہ جام لکھے
بستی سے بے تحاشا اڑتے ہوئے دھوئیں نے
دیوار و در پہ اجلے منظر تمام لکھے
وہ سنگ میل ذاکرؔ راہوں میں انگنت ہیں
لیکن جنوں نے اپنے کیوں چند گام لکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.