الطاف فرض ہے ستم ناروا کے بعد
الطاف فرض ہے ستم ناروا کے بعد
مہر و وفا بھی چاہئے جور و جفا کے بعد
ہوگا یہی ترقئ مہر و وفا کے بعد
سو سو بلائیں آئیں گی ایک اک بلا کے بعد
یہ جانتے اگر تو دعائیں نہ مانگتے
مایوسیوں سے سابقہ ہوگا دعا کے بعد
محروم دید حشر میں بھی کیا رہیں گے ہم
کیا اور دن بھی آئے گا روز جزا کے بعد
باقی رہی ترقیٔ روز ستم اگر
ہم زندگی کو یاد کریں گے قضا کے بعد
ہیں منحصر اسی پہ زمانے کی سختیاں
صدمے سہے گا کون دل مبتلا کے بعد
انجام ظلم غیر مناسب کا یہ ہوا
پچھتا رہے ہیں وہ ستم ناروا کے بعد
یہ دغدغہ ہے اور سبب اضطراب کا
آئے گا دور کونسا عہد وفا کے بعد
پائیں گے روز حشر عبادت کا سب صلہ
دونا مزہ ملے جو سزا ہو جزا کے بعد
جینے سے ناامید ہو کیونکر مریض ہجر
ہے آسرا ابھی تو دعا کا دوا کے بعد
ممنون کیوں نہ ہوں ستم بے حساب کا
قائل مری وفا کے ہوئے وہ جفا کے بعد
واعظ کلام سخت کا نکلے گا یہ مآل
تعریف ہم بتوں کی کریں گے خدا کے بعد
تعزیر دوست وجہ سکون الم ہوئی
مسعودؔ اور جرم کریں گے خطا کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.