اماں ملی نہ کسی کو ملا قرار کبھی
اماں ملی نہ کسی کو ملا قرار کبھی
کوئی بھی اپنی زمیں سے نہ ہو فرار کبھی
بٹیں گے ہم بھی قبیلوں میں یہ نہ سوچا تھا
ملے گا خوف زدہ ایسا ریگزار کبھی
جو ہم سفر ہیں ہمارے وہ پرخلوص نہیں
نہ راہبر پہ رہا ہم کو اعتبار کبھی
یقیں نہ آیا کہ صدیاں گزار دیں جس پر
اس ایک شاخ کو کاٹے گا اپنا یار کبھی
میں چل دیا ہوں اے منظرؔ تو اس یقین کے ساتھ
کوئی نہ جائے گا اس طرح سوئے دار کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.