عمل اچھا نہیں اس کا جو ڈرتا جائے ہے مجھ سے
عمل اچھا نہیں اس کا جو ڈرتا جائے ہے مجھ سے
وہ کافر جو خدا کو بھی نہ سونپا جائے ہے مجھ سے
یہ لقمہ ہے اجل کا یا ترے ہاتھوں کا بیڑا ہے
نہ اگلا جائے ہے مجھ سے نہ نگلا جائے ہے مجھ سے
کبھی ہمت شکن طوفاں کبھی ساحل کا نظارہ
نہ ڈوبا جائے ہے مجھ سے نہ تیرا جائے ہے مجھ سے
عدو کے ساتھ تیری دل لگی بھی اک عجب شے ہے
نہ روکا جائے ہے مجھ سے نہ دیکھا جائے ہے مجھ سے
کبھی تنہائی میں وہ گفتگو مجھ سے لگاوٹ کی
سر بازار مل جائے تو اکڑا جائے ہے مجھ سے
وجود عالم فانی میں یہ آسانیاں کیسی
خدا کا گھر ہے دل نزدیک ہوتا جائے ہے مجھ سے
اگر میں دیکھتا ہوں اس بیابان چمن کو شادؔ
کوئی منظر اچانک دور ہوتا جائے ہے مجھ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.