عمل سے پیار سے محکم یقیں سے نکلے گا
عمل سے پیار سے محکم یقیں سے نکلے گا
یہ پیڑ وہ ہے جو بنجر زمیں سے نکلے گا
جہاں پہنچ کے سبھی تھک کے بیٹھ جاتے ہیں
مجھے یقیں ہے مرا در وہیں سے نکلے گا
تو میرے سجدوں کو دیوانگی کا نام نہ دے
یہ نقش وہ ہے جو میری جبیں سے نکلے گا
مرے جنون کی شدت کو آپ کیا جانیں
کہ آسمان بھی میرا زمیں سے نکلے گا
یہاں کسی کے چلن پر نہ بد گماں ہونا
کہیں سے کوئی تو کوئی کہیں سے نکلے گا
ہے کون اس کا مماثل وہ شخص جیسا ہے
مجال کس کی جو اس کے قریں سے نکلے گا
یوںہی غزل کو پلاؤں گا خون دل دائمؔ
نہ عیب پھر نگہ نکتہ چیں سے نکلے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.