Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امیر شہر کے آنگن میں جب اجالے ہوئے

سنجے مصرا شوق

امیر شہر کے آنگن میں جب اجالے ہوئے

سنجے مصرا شوق

MORE BYسنجے مصرا شوق

    امیر شہر کے آنگن میں جب اجالے ہوئے

    نہ جانے کتنے گھروں کے چراغ کالے ہوئے

    اسی زمیں کے خدا قبر گاہ میں اپنی

    ہیں اپنی جسم کی مٹی پہ خاک ڈالے ہوئے

    تمہاری فکر کی کوتاہ قد حویلی میں

    بجھے چراغ تو پھر مکڑیوں کے جالے ہوئے

    مخالفین کا اب شغل ہو گیا ہے یہی

    اچھالتے ہیں یہ جملے مرے اچھالے ہوئے

    عجیب بات ہے خود میری آستین کے سانپ

    مجھی کو گھورتے رہتے ہیں سر نکالے ہوئے

    ہمارے شہر میں لفظوں کی کھیتیاں ہیں بہت

    قدیم لوگ ہیں سارے لغت کھنگالے ہوئے

    یہ اہل فن میں بھی کیڑے نکال دیتے ہیں

    حسد کا طوق جو ہیں گردنوں میں ڈالے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے