امیر شہر کو جھک کر سلام کرتے رہے
امیر شہر کو جھک کر سلام کرتے رہے
تمام عمر غلامی غلام کرتے رہے
گزر گئے ہیں اسی طرح دھوپ چھاؤں کے دن
جو کام کرنے تھے ہم تو وہ کام کرتے رہے
اندھیری رات کے چہرے کا سر قلم کر کے
ہم اپنے گھر میں اجالے تمام کرتے رہے
تجھے تو ہم نے کئی زاویوں سے پرکھا ہے
اسی لئے تو ترا احترام کرتے رہے
یہی نہیں کہ فقط ہم نے تجھ کو یاد کیا
غزل کے شعر بھی ہم تیرے نام کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.