امیری ہے نہ وہ عالم پناہی
امیری ہے نہ وہ عالم پناہی
فقیروں کی وہی ہے کج کلاہی
تبسم آ گیا ان کے لبوں پر
مجھے راس آ گئی اپنی تباہی
کسی کا نام لے کر چل دئے ہیں
نہ پوچھو ہم ہیں کس منزل کے راہی
کہیں افشا نہ کر دے راز الفت
سر محفل کسی کی کم نگاہی
کسی دن رنگ لائے گی جہاں میں
گنہگاران غم کی بے گناہی
نشیمن کے اجڑنے کا نہیں غم
نہ دیکھوں میں گلستاں کی تباہی
زمانے میں ہوئے مشہور دونوں
کسی کا ظلم میری بے گناہی
کہیں روکے سے رک سکتی ہے شارقؔ
جو لکھی ہے مقدر میں تباہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.