Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امیروں کے برے اطوار کو جو ٹھیک سمجھے ہے

ضمیر اترولوی

امیروں کے برے اطوار کو جو ٹھیک سمجھے ہے

ضمیر اترولوی

MORE BYضمیر اترولوی

    امیروں کے برے اطوار کو جو ٹھیک سمجھے ہے

    مری حق بات کو وہ قابل تشکیک سمجھے ہے

    بہت مشکل ہے جو اس کی غریبی دور ہو جائے

    عجب خوددار ہے امداد کو بھی بھیک سمجھے ہے

    مرے بارے میں اس کے کان بھرتا ہے کوئی شاید

    بیاں توصیف کرتا ہوں تو وہ تضحیک سمجھے ہے

    ترے خط تیری تصویریں شکستہ دل کے کچھ ٹکڑے

    ترا دیوانہ ان سب کو تری تملیک سمجھے ہے

    میں اس کے ہر گماں کا پاس اکثر رکھا کرتا ہوں

    مرا دل اپنے دل کے وہ بہت نزدیک سمجھے ہے

    چلے ہے اس طرح جیسے چلے تلوار پر کوئی

    وہ میری رہ گزر کو جانے کیوں باریک سمجھے ہے

    سیاست کے اندھیروں نے اجالے سب نگل ڈالے

    غریب انسان دن کو بھی شب تاریک سمجھے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے