امیروں کے جو لہجے بولتے ہیں
غریبوں کے بھی چہرے بولتے ہیں
بڑا مایوس سائل کہہ رہا تھا
یہاں کے لوگ کیسے بولتے ہیں
ہمیں کم لوگ سمجھیں گے یہاں پر
ذرا سا ہم جو ہٹ کے بولتے ہیں
بہت ہی بد زبانی ہے یہاں پر
مگر کچھ لوگ اچھے بولتے ہیں
اسی بستی میں رہنا ہے ہمیں تو
جہاں بھوتوں کے سائے بولتے ہیں
نظرؔ میں اب مری منظر یہی ہے
سنیں بہرے جو گونگے بولتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.