Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امیروں کے جو لہجے بولتے ہیں

نظر دودی

امیروں کے جو لہجے بولتے ہیں

نظر دودی

MORE BYنظر دودی

    امیروں کے جو لہجے بولتے ہیں

    غریبوں کے بھی چہرے بولتے ہیں

    بڑا مایوس سائل کہہ رہا تھا

    یہاں کے لوگ کیسے بولتے ہیں

    ہمیں کم لوگ سمجھیں گے یہاں پر

    ذرا سا ہم جو ہٹ کے بولتے ہیں

    بہت ہی بد زبانی ہے یہاں پر

    مگر کچھ لوگ اچھے بولتے ہیں

    اسی بستی میں رہنا ہے ہمیں تو

    جہاں بھوتوں کے سائے بولتے ہیں

    نظرؔ میں اب مری منظر یہی ہے

    سنیں بہرے جو گونگے بولتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے