امن کی پوتھی جزدانوں میں ہاتھوں میں ہتھیار
امن کی پوتھی جزدانوں میں ہاتھوں میں ہتھیار
گاندھی کے اس دیس میں سستا خون ہے مہنگا پیار
پورے چاند سے ویاکل سجنی جاگے ساری رات
اس برکھا مت جئی ہو ساجن سات سمندر پار
سانس کی بولی دل کی زباں اور آنکھوں کی گفتار
جو ان کو نہ بوجھ سکے وہ کیا سمجھے گا پیار
قد کی ہمارے پیمائش کیا بدل گئے میزان
ملنے لگے ہیں بازاروں میں عہدے اور دستار
بغض عداوت دھوکے بازی نفرت کا بازار
لوگ عجائب گھر میں رکھ آئے ہیں سچا پیار
لب رخسار نگاہیں تیور ہوں جن کے ہتھیار
ان کو کب درکار ہے خنجر نیزے اور تلوار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.