امرد ہوئے ہیں تیرے خریدار چار پانچ
امرد ہوئے ہیں تیرے خریدار چار پانچ
دے ایسے اور حق مجھے اغیار چار پانچ
جب گدگداتے ہیں تجھے ہم اور ڈھب سے تب
سہتے ہیں گالیاں تری نا چار چار پانچ
کل یوں کہا کہ ٹک تو ٹھہر لے تو بولے آپ
ہیں منتظر مرے سر بازار چار پانچ
او جانے والے شخص ٹک اک مڑ کے دیکھ لے
یاں بھی تڑپ رہے ہیں گنہ گار چار پانچ
صیاد لے خبر کہ دیا چاہتے ہیں جان
کنج قفس میں تازہ گرفتار چار پانچ
میاں ہم بھی کوئی قہر ہیں جب دیکھو تب لیے
بیٹھے ہیں اپنے پاس طرحدار چار پانچ
چپکے سے تم جو کہتے ہو ہیں اپنے آشنا
شعلہ بھبھوکے اور دھواں دھار چار پانچ
ہر ایک ان سے شوخ ہے کیا خوب بات ہو
لگ جائیں تیرے ہاتھ جو یک بار چار پانچ
تو ان کو چاہ چھوڑ مجھے واچھڑے چے خوش
رکھے ہیں میرے واسطے دل دار چار پانچ
ہے کام ایک ہی سے وہ چولھے میں سب پڑیں
صدقے کیے تھے ایسے وہ فی النار چار پانچ
صاحب تمہیں تمہیں نہیں ہرگز نہیں نہیں
مجھ کو نہیں نہیں نہیں درکار چار پانچ
میرؔ و قتیلؔ و مصحفیؔ و جرأتؔ و مکیںؔ
ہیں شاعروں میں یہ جو نمودار چار پانچ
سو خوب جانتے ہیں کہ ہر ایک رنگ کے
انشاؔ کی ہر غزل میں ہیں اشعار چار پانچ
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.