Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان گنت عذاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

عتیق الرحمٰن صفی

ان گنت عذاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

عتیق الرحمٰن صفی

MORE BYعتیق الرحمٰن صفی

    ان گنت عذاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    درد بے حساب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    بن چکا ہے دل سوال اب کسی کے ہجر میں

    اس پہ لا جواب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    اشک روک روک اب شل ہوئے ہیں حوصلے

    ہر سمے عتاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    کاش وہ ملے کہیں تو بتاؤں میں اسے

    کس قدر سراب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    سو چراغ جل بجھے تیرگی نہ کم ہوئی

    مستقل حجاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    کیا بتاؤں حال میں اس کو اپنے درد کا

    وحشتوں کے باب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    وہ جنہیں خبر نہیں قلب ناصبور کی

    چار سو جناب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    ایک غم چلا گیا دوسرے نے آ لیا

    سلسلے شتاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    رکھ رکھاؤ میں سدا رہ کے آج تک یہاں

    حالتیں خراب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    زندگی کی دوڑ میں پچھلی رت کے خواب سب

    اب بھی ہم رکاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    آج یہ کھلا صفیؔ جاں کے اور غم کئی

    شامل نصاب ہیں رتجگوں کے درمیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے