ان گنت ہیں یہاں مہرباں دیکھیے
ان گنت ہیں یہاں مہرباں دیکھیے
کون دے گا مگر اپنی جاں دیکھیے
کس طرح دریا بنتا ہے قطرہ کوئی
جاننا ہے تو آب رواں دیکھیے
خاک تیرا مکاں بھی تو جل کر ہوا
نفرتوں کا اٹھا ہے دھواں دیکھیے
آپ کی حیثیت سوکھے پتے سی ہے
ٹھوکریں کھا رہے ہیں یہاں دیکھیے
اس کے چہرے پہ ہے فکر ہر دم عیاں
گھر میں بیٹی ہے جس کے جواں دیکھیے
آج نا حق بہے گا کسی کا لہو
دست ظالم میں تیر و کماں دیکھیے
شاید ایسی جگہ کوئی تم کو ملے
جھک گیا ہو جہاں آسماں دیکھیے
جو وطن کی تباہی کا باعث رہے
لکھ رہے ہیں وہی داستاں دیکھیے
مل گئی جب بھی عاطفؔ ہوا کی مدد
آگ پہنچی کہاں سے کہاں دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.