انا بے دار ہوتی جا رہی ہے
انا بے دار ہوتی جا رہی ہے
وفا دشوار ہوتی جا رہی ہے
تجھے ترتیب میں کیسے رکھیں ہم
تری بھر مار ہوتی جا رہی ہے
ہمارا درد حاوی ہو گیا ہے
دوا بیمار ہوتی جا رہی ہے
ہلا کرتی تھی نظروں سے جو چلمن
وہ اب دیوار ہوتی جا رھی ہے
تری خوشبو جو کشتی میں بسی تھی
وہ اب پتوار ہوتی جا رہی ہے
ٹکا رکھی ہے اک بہتے دیے پر
نظر اس پار ہوتی جا رہی ہے
دھواں چنگاریاں کہرام چیخیں
ہوا اخبار ہوتی جا رہی ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 23)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.