انانیت کو کبھی ہم زباں کیا ہی نہیں
انانیت کو کبھی ہم زباں کیا ہی نہیں
خودی پہ دوستو ہم نے گماں کیا ہی نہیں
سفر حیات کا ہم نے گراں کیا ہی نہیں
فریبیوں کو کبھی ہم عناں کیا ہی نہیں
کسی پہ کیسے عیاں ہوتی دل کی کیفیت
کہ راز دل تو کسی سے بیاں کیا ہی نہیں
اندھیروں میں رہے پر مانگے کے اجالوں سے
گھر اپنا ہم نے کبھی ضو فشاں کیا ہی نہیں
ادھر کی بات ادھر اور ادھر کی بات ادھر
یہ مشغلہ کبھی ہم نے میاں کیا ہی نہیں
درون ذات میں جانے یہ پل گئیں کیسے
ان آرزوؤں کو ہم نے جواں کیا ہی نہیں
ملیں گی اشک کی سوغات اس لئے ہم نے
اے شادؔ عشق میں جی کا زیاں کیا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.