انانیت نے کیا اعتراف میرے ساتھ
انانیت نے کیا اعتراف میرے ساتھ
خودی کا یعنی رہا اختلاف میرے ساتھ
یہ جسم فرض نبھاتا رہا بہر صورت
سو دل بھی کرنے لگا انحراف میرے ساتھ
یہ دل تھا یا کہ صنم خانۂ مجاز جہاں
کیا یہ کس نے حرم کا طواف میرے ساتھ
وہ شخص جس کی حمایت پہ ہم رہے نازاں
وہ ابتدا سے تھا میرے خلاف میرے ساتھ
یہ ہست بود میں بدلے تو غم سے جاں چھوٹے
یہی اجل نے کیا انکشاف میرے ساتھ
کبھی بھی ظاہر و باطن میں کوئی فرق نہ ہو
مرے خدا نہ ہو کوئی غلاف میرے ساتھ
یہ کیا کہ آپ تذبذب میں ڈوبے رہتے ہیں
کلام کیوں نہیں کرتے ہیں صاف میرے ساتھ
تمہاری چرب زبانی سے کچھ نہیں حاصل
ظہیرؔ آؤ کرو اعتکاف میرے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.