انداز وہ نہیں ہے اب وہ ادا نہیں ہے
انداز وہ نہیں ہے اب وہ ادا نہیں ہے
پہلا سا بانکپن تو تجھ میں رہا نہیں ہے
کیوں سانس گھٹ رہی ہے کیوں مضطرب ہے دل بھی
شاید کھلی فضا میں تازہ ہوا نہیں ہے
تنقید کر رہا ہے کچھ اس ادا سے مجھ پر
جیسے کہ اس جہاں میں میرا خدا نہیں ہے
ہے عشق نام میرا دل ہے مقام میرا
اس کے سوا جہاں میں میرا پتا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.