اندر سے دل چاٹ رہی جو لہجے کی مغروری تھی
اندر سے دل چاٹ رہی جو لہجے کی مغروری تھی
اچھی طرح تم جان گئے ہو عشق مری مجبوری تھی
ہم نے تم سے عشق کیا اور عشق بھی پوری شدت سے
یہ آدھا اظہار ہمارا لفظوں کی معذوری تھی
چار دنوں میں سات جنم کو جینے والے سنتا جا
سات جنم کا ساتھ ہمارا چار دنوں کی دوری تھی
بھول آئی ہوں جتنے لمحے اے شب ہجراں واپس دے
وصل کی خواہش کرنا میری سچ میں اک مجبوری تھی
اپنا ہونا چھوڑ آئی ہوں میں اس کے دروازے پر
اتنی بات بتا کر پلٹی جتنی بات ضروری تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.