اندیشہ ہائے روز مکافات اور میں
اس دل کے بے شمار سوالات اور میں
خلق خدا پہ خلق خدا کی یہ دار و گیر
حیراں خدائے ارض و سماوات اور میں
کیا تھی خوشی اور اس کی تھی کیا قیمت خرید
اب رہ گئے ہیں ایسے حسابات اور میں
ہر لحظہ زندگی کی عنایات اور وہ
ہر لمحہ ایک مرگ مفاجات اور میں
پہلے صداقتوں کے وہ پرچار اور دل
اب قول و فعل کے یہ تضادات اور میں
ہاروں گی میں ہی مجھ کو یہ وہم و گماں نہ تھا
آپس میں جب حریف تھے حالات اور میں
ہم راز و ہم سخن تھا مگر اس کے باوجود
ٹکرائے میرے دل کے مفادات اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.