Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیر نگری کے شاہزادو یہ رات بس ایک دو گھڑی ہے

رضی عابدی

اندھیر نگری کے شاہزادو یہ رات بس ایک دو گھڑی ہے

رضی عابدی

MORE BYرضی عابدی

    اندھیر نگری کے شاہزادو یہ رات بس ایک دو گھڑی ہے

    دلوں کے گھاؤ چمک اٹھے ہیں لہو کی ندی ابل پڑی ہے

    تم اس کو قسمت کی بات جانو اسے مقدر کا کھیل سمجھو

    ہدایتیں احمقوں سے لینا یہ آزمائش بہت کڑی ہے

    تمہارے قبضہ میں دکھ ہی دکھ ہیں مگر سنو موت کے فرشتو

    ہماری جھولی میں زندگی ہے جو سب دکھوں سے بہت بڑی ہے

    ہماری آنکھوں میں آنکھیں ڈالو تو جان لو گے کہ اپنی بازی

    زمین کی بیداد سے ٹھنی ہے فلک کی رفتار سے لڑی ہے

    شہر شہر جشن کا سماں ہے وہ موت کا رقص ہو رہا ہے

    افق پہ ایسے انار چلتے ہیں جیسے برسات کی جھڑی ہے

    لہو کو برساتی ہیں جو آنکھیں اب ان سے شعلے نکل رہے ہیں

    ہماری دنیا یہ لگ رہا ہے کسی نئے موڑ پر کھڑی ہے

    تمہاری خاطر نہ جانے کب کی ہمیں تو معراج مل چکی ہے

    جو ہم اٹھا کر صلیب لائے تھے اب تمہارے لئے گڑی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے