اندھیرے اور بڑھاؤ تو کوئی بات بنے
اندھیرے اور بڑھاؤ تو کوئی بات بنے
انہی میں روشنی پاؤ تو کوئی بات بنے
اس ایک بات پہ قائم ہے زندگی کا مدار
دیا دیے سے جلاؤ تو کوئی بات بنے
بکھر نہ جائے مرے ضبط غم کا شیرازہ
تم اپنے اشک چھپاؤ تو کوئی بات بنے
ہیں مجھ سے روٹھی ہوئیں گردشیں زمانے کی
قریب میرے تم آؤ تو کوئی بات بنے
زمیں سے کس لیے آکاش کو ملاتے ہو
دلوں کو دل سے ملاؤ تو کوئی بات بنے
تم اپنی سانسوں کے اس مد و جزر ہی سے عدیمؔ
کچھ انقلاب اٹھاؤ تو کوئی بات بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.