اندھیرے کا عالم ابھی تک وہی ہے
اندھیرے کا عالم ابھی تک وہی ہے
سحر کے اجالے میں بھی تیرگی ہے
وہ لا علم ہم سے بھی نکلا زیادہ
جو کہتا تھا حاصل مجھے آگہی ہے
ڈرا کر مصائب سے مجھ کو نہ روکو
مری منتظر کب سے منزل کھڑی ہے
سر شام دیپک بجھاؤ نہ یارو
شب تار اپنے سروں پر کھڑی ہے
بھروسہ نہ رکھ تو کسی راہبر پر
اسی میں مسافر تری بہتری ہے
خطائیں بہت اس سے سرزد ہوئی ہیں
یہ لاغرؔ فرشتہ نہیں آدمی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.