اندھیرے کے تعاقب میں کئی کرنیں لگا دے گا
اندھیرے کے تعاقب میں کئی کرنیں لگا دے گا
وہ اندھا داؤ پر اب کے مری آنکھیں لگا دے گا
مسلسل اجنبی چاپیں اگر گلیوں میں اتریں گی
وہ گھر کی کھڑکیوں پر اور بھی میخیں لگا دے گا
فصیل سنگ کی تعمیر پر جتنا بھی پہرہ ہو
کسی کونے میں کوئی کانچ کی اینٹیں لگا دے گا
میں اس زرخیز موسم میں بھی خالی ہاتھ لوٹا تو
وہ کھیتوں میں قلم کر کے مری باہیں لگا دے گا
وہ پھر کہہ دے گا سورج سے سوا نیزے پہ آنے کو
کٹے پیڑوں پہ پہلے موم کی بیلیں لگا دے گا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 406)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
- اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.