Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیرے میں اجالا سا لگے ہے

پیارے لال رتن

اندھیرے میں اجالا سا لگے ہے

پیارے لال رتن

MORE BYپیارے لال رتن

    اندھیرے میں اجالا سا لگے ہے

    مجھے اب غیر بھی اپنا لگے ہے

    بھرے بازار میں تنہا لگے ہے

    وہ ہر پردے میں بے پردہ لگے ہے

    مرے دل میں کھٹکتی ہے تمنا

    مجھے ہر پھول اب کانٹا لگے ہے

    مداری نے پتے کی بات کہہ دی

    مرا بندر مجھے دانا لگے ہے

    جسے پایاب سمجھا وہ کنارہ

    سمندر سے کہیں گہرا لگے ہے

    گزرنا ہے تجھے پھر امتحاں سے

    وہ اپنے قول سے پھرتا لگے ہے

    تجھے دو بوند پانی کون دیتا

    سمندر بھی یہاں پیاسا لگے ہے

    لہو روتی ہیں آنکھیں جس کی خاطر

    مرا رونا اسے گانا لگے ہے

    پرانی رسم ہے جوں توں نبھاؤ

    نئے حالات سے ڈر سا لگے ہے

    گھٹا کی چھاؤں سے وادی میں اترو

    شگوفہ سا وہاں کھلتا لگے ہے

    اسی احساس کے دم سے ہوں زندہ

    تری آنکھوں میں کچھ اپنا لگے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے