اندھیری کھائی سے گویا سفر چٹان کا تھا
اندھیری کھائی سے گویا سفر چٹان کا تھا
جو فاصلہ مرے گھر سے ترے مکان کا تھا
بچھڑ کے تجھ سے وہ عالم مری اڑان کا تھا
کہ میں زمیں کا رہا تھا نہ آسمان کا تھا
تمام عمر مرے دل میں جو کھٹکتا رہا
وہ تیر تیرے کسی طنز کی کمان کا تھا
یقیں کے ٹھوس دلائل جسے نہ کاٹ سکے
تری وفا سے وہ رشتہ مرے گمان کا تھا
تم اپنے عزم کے شل بازوؤں کو مت چومو
مناؤ خیر کہ احسان بادبان کا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.