اندھیری رات کے سانچے میں ڈھالے جا چکے تھے ہم
اندھیری رات کے سانچے میں ڈھالے جا چکے تھے ہم
بہت ہی دیر سے آئے اجالے جا چکے تھے ہم
تھے ایسی بد گمانی میں نہیں احساس ہو پایا
ہماری ہی کہانی سے نکالے جا چکے تھے ہم
یہ موتی اشک کے اب تو سدا پلکوں پہ رہتے ہیں
سمندر سے زیادہ ہی کھنگالے جا چکے تھے ہم
زمیں پر آئیں گے تو فیصلہ ہوگا مقدر کا
ہوا میں ایک سکے سے اچھالے جا چکے تھے ہم
سچنؔ سورج سے زائد سرخ ہے ہر زخم سینے کا
غموں کی آنچ میں اتنا ابالے جا چکے تھے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.