اندھیری شب ہے ضرورت نہیں بتانے کی
اندھیری شب ہے ضرورت نہیں بتانے کی
مری طرف سے اجازت ہے لوٹ جانے کی
کوئی تو ہو جو مزاج آشنائے دلبر ہو
کسی کے پاس تو چابی ہو اس خزانے کی
وہ چاہتا تو مجھے سنگ دل بنا دیتا
زیادتی مرے دل پر مرے خدا نے کی
میں دوسروں کے گھروں کو بچا رہا ہوں مگر
کسی کو فکر نہیں میرا گھر بچانے کی
میں اپنے آپ سے منکر ہوا تو ٹوٹ گیا
یہ دشمنی مرے اندر کی انتہا نے کی
جسے حریف سمجھ کر کیا ہے قتل نیازؔ
وہ آبرو تھا اسی بے نوا گھرانے کی
- کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 25)
- Author : Niyaz Hussain Lakhvira
- مطبع : Mavaraa Publications (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.