اندھیری شب ہو مسلط گھٹائیں جیسی ہوں
اندھیری شب ہو مسلط گھٹائیں جیسی ہوں
کہ ہم چراغ بکف ہیں ہوائیں جیسی ہوں
نہ میرے کام ہی آئی یہ آبلہ پائی
نہ دیکھتے ہیں وہ مڑ کر صدائیں جیسی ہوں
میں دل زدہ ہوں کہ وہ شوخ ہی کچھ ایسا ہے
اسی کے نام لکھی ہیں ادائیں جیسی ہوں
یہ نارسائی کے شکوے ارے معاذ اللہ
تمہارے در پہ تو آئے وفائیں جیسی ہوں
خود آگہی کی ابھی تک صلیب اٹھائے ہوئے
پھرے ہیں کوچہ بہ کوچہ سزائیں جیسی ہوں
نیاز شرط ہے دل کے گداز کو سرمدؔ
تم اپنا ہاتھ اٹھاؤ دعائیں جیسی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.