اندھیری شب کی ابھی مات ہونے والی ہے
اندھیری شب کی ابھی مات ہونے والی ہے
یہاں پہ نور کی برسات ہونے والی ہے
سماعتوں میں عجب سنسنی سی ہوتی ہے
نہ جانے کس سے مری بات ہونے والی ہے
زمانہ ترسا ہے دیدار کے لیے جس کے
اسی سے میری ملاقات ہونے والی ہے
پرندے اپنے بسیروں کی اور جانے لگے
یہ لگ رہا ہے کہ اب رات ہونے والی ہے
ابھی تو کم ہے مگر خوف ہے یہی ناظرؔ
کچھ اور سختیٔ حالات ہونے والی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.