اندھیری شب میں اجالوں کو عام ہم کرتے
اندھیری شب میں اجالوں کو عام ہم کرتے
اگر چراغ جلانے کا کام ہم کرتے
ہمارے ذوق سفر کو نہ یہ گوارا ہوا
کہ درمیان مسافت قیام ہم کرتے
کئی گناہ جو تھے ان کے نام سے منسوب
وہ چاہتے تھے انہیں اپنے نام ہم کرتے
نہ ملتے روز اگر تو کبھی کبھی ہی سہی
پڑوسیوں سے دعا و سلام ہم کرتے
مزہ تھا جس میں وہ نیکی جناب شیخ نے کی
جو بے مزہ تھا وہ کیا نیک کام ہم کرتے
جو پیاسا ہوتا کوئی اہل کربلا کی طرح
تو اس کی پیاس کو بڑھ کر سلام ہم کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.