Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیروں کی حکومت کو مٹا کر اپنے گھر آیا

مکیش اندوری

اندھیروں کی حکومت کو مٹا کر اپنے گھر آیا

مکیش اندوری

MORE BYمکیش اندوری

    اندھیروں کی حکومت کو مٹا کر اپنے گھر آیا

    سویرے جیسے ہی آنکھیں کھلی سورج نظر آیا

    گیا متھرا بنارس اور کعبہ ہر جگہ لیکن

    ملا دل کو سکوں جب لوٹ کر میں اپنے گھر آیا

    پڑی ہے مار جب سے وقت کی ڈرنے لگا ہوں میں

    چڑھا تھا جو جوانی کا نشہ پل میں اتر آیا

    کئی کانٹے بچھائے دوستوں نے راہ میں میری

    انہیں چن کر انہیں راہوں سے میں ثابت گزر آیا

    اکیلا لڑ رہا ہوں زندگی کی جنگ بچپن سے

    بلا کی بھیڑ ہے کوئی نہیں اپنا نظر آیا

    گھروں میں قید ہو کر رہ گئی ہے زندگی سب کی

    زمانے کی فضا میں دوست کیسا یہ اثر آیا

    زمانے والے تو کہتے رہیں گے کہنے دو ان کو

    ہمیشہ مارے ہیں پتھر نظر جو بھی شجر آیا

    دعاؤں کا اثر ہے میرے پرکھوں کی یہ اندوریؔ

    ہمیشہ دشمنوں کے گھر میں ان کے پر کتر آیا

    مأخذ :
    • کتاب : Scan File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے