اندھی یہ آنکھ دیکھنے والی نہ ہو کہیں
اندھی یہ آنکھ دیکھنے والی نہ ہو کہیں
دنیا ہماری خام خیالی نہ ہو کہیں
دستک کسی خیال کی جس وقت بھی سنی
دل نے کہا کہ دیکھ سوالی نہ ہو کہیں
رونے کے بعد آنکھ مری سرخ ہو گئی
اشکوں میں میرے خون کی لالی نہ ہو کہیں
یہ کیا لبوں سے کوئی کرن پھوٹتی نہیں
زنبیل قلب درد سے خالی نہ ہو کہیں
لکھی گئی ہے خون سے تاریخ صبر کی
سچائی سے زمین یہ خالی نہ ہو کہیں
مشتاقؔ تیرے طور طریقے عجیب ہیں
کہتے ہیں لوگ تو بھی مثالی نہ ہو کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.