Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انگار تجلی نہیں شبنم بھی نہیں ہے

امتیاز کاوش

انگار تجلی نہیں شبنم بھی نہیں ہے

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    انگار تجلی نہیں شبنم بھی نہیں ہے

    آنکھوں میں کوئی وادیٔ نیلم بھی نہیں ہے

    میں گلشن الفت کے مقدر سے بری ہوں

    اب دل میں مرے خواہش ہمدم بھی نہیں ہے

    باران تجسس کبھی برسی نہیں مجھ پر

    سوچوں کا کوئی طائر موسم بھی نہیں ہے

    قاتل ہے کہ پھولوں کا لہو پیتا ہے ہر دن

    حیرت ہے کہ اس پر کوئی ماتم بھی نہیں ہے

    دنیا ہے کہ شمشیریں چلاتی ہے مجھی پر

    میں ہوں کہ مرے زخموں پہ مرہم بھی نہیں ہے

    مسکانے سے چمکے گی کبھی بوئے مقدر

    ورنہ تو خوشی کا کوئی پرچم بھی نہیں ہے

    میں کاوشؔ لا حرف تکلم سے ہوں نادم

    وہ جس کو کہ ماضی کا کوئی غم بھی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے