Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انگنت تھے پیڑ لیکن دور تک سایہ نہ تھا

گلشن بریلوی

انگنت تھے پیڑ لیکن دور تک سایہ نہ تھا

گلشن بریلوی

MORE BYگلشن بریلوی

    انگنت تھے پیڑ لیکن دور تک سایہ نہ تھا

    خواب ایسا آج سے پہلے کبھی دیکھا نہ تھا

    عمر کم ہوتی ہے سنتے تھے محبت کی مگر

    روز و شب لمحوں میں ڈھل جائیں گے اندازہ نہ تھا

    بعد تیرے جانے کیوں مشکوک سا رہنے لگا

    ورنہ دل میرا کسی طوفاں سے گھبراتا نہ تھا

    سوچتا ہوں کیوں ملا میں اس سے کیوں چاہا اسے

    قرب اس کا جب مری قسمت ہی میں لکھا نہ تھا

    چاند ہی وہ شے ہے دنیا میں نہیں جس کا جواب

    میں سمجھتا تھا یہی جب تک تجھے دیکھا نہ تھا

    پھر بھی جانے کیوں وہ دکھ سکھ میں رہا اکثر شریک

    میرے اس کے درمیاں ایسا کوئی رشتہ نہ تھا

    ورغلانے میں نہ آیا وہ یہ خوبی اس میں تھی

    وہ مرا دشمن تھا لیکن کان کا کچا نہ تھا

    پیار تھا دل میں وفا تھی جذبۂ ایثار تھا

    کل کا انساں دور حاضر کے بشر جیسا نہ تھا

    اب تو دیکھا تو نے گلشنؔ ترک کر کے آرزو

    زندگی دشوار ہو جائے گی میں کہتا نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے