انگنت تھے پیڑ لیکن دور تک سایہ نہ تھا
انگنت تھے پیڑ لیکن دور تک سایہ نہ تھا
خواب ایسا آج سے پہلے کبھی دیکھا نہ تھا
عمر کم ہوتی ہے سنتے تھے محبت کی مگر
روز و شب لمحوں میں ڈھل جائیں گے اندازہ نہ تھا
بعد تیرے جانے کیوں مشکوک سا رہنے لگا
ورنہ دل میرا کسی طوفاں سے گھبراتا نہ تھا
سوچتا ہوں کیوں ملا میں اس سے کیوں چاہا اسے
قرب اس کا جب مری قسمت ہی میں لکھا نہ تھا
چاند ہی وہ شے ہے دنیا میں نہیں جس کا جواب
میں سمجھتا تھا یہی جب تک تجھے دیکھا نہ تھا
پھر بھی جانے کیوں وہ دکھ سکھ میں رہا اکثر شریک
میرے اس کے درمیاں ایسا کوئی رشتہ نہ تھا
ورغلانے میں نہ آیا وہ یہ خوبی اس میں تھی
وہ مرا دشمن تھا لیکن کان کا کچا نہ تھا
پیار تھا دل میں وفا تھی جذبۂ ایثار تھا
کل کا انساں دور حاضر کے بشر جیسا نہ تھا
اب تو دیکھا تو نے گلشنؔ ترک کر کے آرزو
زندگی دشوار ہو جائے گی میں کہتا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.