انگوٹھا چھاپ شاعر ہوں مرا علم و ہنر کیا ہے
انگوٹھا چھاپ شاعر ہوں مرا علم و ہنر کیا ہے
ستائش کا صلہ کیسا مذمت میں ضرر کیا ہے
میں پودا اپنی مٹی کا میں کیا جانوں شجر کیا ہے
میں قطرہ اپنی سیپی میں مجھے لگتا گہر کیا ہے
مرے احساس اپنے ہیں مری اپنی ہے بینائی
زمانہ کا چلن کیا ہے سیانوں کی نظر کیا ہے
مرا طرز سخن بے ساختہ ہے آپ ہی جانیں
پرانا یا نیا ہے بے اثر یا با اثر کیا ہے
بہت آسان ہے کار جہاں میرے لیے لیکن
جہاں والے کریں دشوار ان کو مجھ سے ڈر کیا ہے
میں چلتے چلتے اکثر اپنی منزل کو بدلتا ہوں
مرا ہم راہ ہوگا کون میری رہگزر کیا ہے
ہوں کم اوقات ذرہؔ پر نہیں قائل کسی کا بھی
سکندر کیا قلندر کیا مقدر کیا بشر کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.