انہونی اک بات ہوئی ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
انہونی اک بات ہوئی ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
ہونٹوں پہ کیا بیت رہی ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
طوفاں طوفاں شور ہوا تھا واویلا تھا ہنگامہ تھا
پھر تو وہی اک خاموشی ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
ہنگامے جب ٹوٹ گئے ہیں سرد پڑی ہیں چیخیں بھی
خاموشی ہی ساتھ چلی ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
پتا پتا بول اٹھا ہے گلشن گلشن چیخ رہا ہے
موسم گل میں آگ لگی ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
برسوں سے ہم ڈھونڈ رہے تھے صدیوں سے ہم پوچھ رہے تھے
اب منزل جب پاس کھڑی ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.