Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انجام سے غافل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

ثاقب ہارونی

انجام سے غافل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

ثاقب ہارونی

MORE BYثاقب ہارونی

    انجام سے غافل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    اوروں کے مماثل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    گر دعوائے احباب ہے حق گوئی و انصاف

    پھر زاویہ باطل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    یہ اور کہ الزام تباہی ہے مرے نام

    اس شہر کے قاتل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    ممنون عطا شان کریمی نہ ہوں کیونکر

    یوں شرف کے قابل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    انداز رقیباں نہیں پر سوز جنوں ساز

    از خوئے عنادل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    کیا بات ہے کیوں چاند پہ گرہن سا لگا ہے

    اس بیچ میں حائل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    ثاقبؔ نے دیا نعرۂ جمہور مگر اب

    پابند سلاسل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے