انجانی آواز میں دل نے انجانے نغمات سنے
انجانی آواز میں دل نے انجانے نغمات سنے
تم نے بھی کچھ خواب بنے تھے میں نے بھی کچھ خواب بنے
خوش ذوقی کو اپنے کچھ بھی ناقدری منظور نہیں
مرجھا کر جو پھول گرے ہیں دامن میں وہ پھول چنے
جس کو ہے احساس کی دولت اس سے پوچھو ہم سفرو
سناٹے کے ساز پہ کیسے خاموشی کے گیت سنے
دروازہ تو بند نہیں ہے پھر بھی دستک دیتے ہیں
دل میں رہنے والوں نے بھی دل کے کب احوال سنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.