انجمن میں جو مری اتنی ضیا ہے صاحب
انجمن میں جو مری اتنی ضیا ہے صاحب
خون دل میرے چراغوں کی غذا ہے صاحب
بت شکن نکلا وہی سمجھا تھا جس کو بت گر
جس میں رہتا تھا وہی توڑ گیا ہے صاحب
آنکھ سے آنسو چرا لے گیا لیکن وہ شخص
بے گہر سیپ یہیں چھوڑ گیا ہے صاحب
مجھ کو جنت کے نظارے بھی نہیں جچتے ہیں
شہر جاناں ہی تصور میں بسا ہے صاحب
ریگزاروں کے سفر پہ جو چلے ہو آلوکؔ
کوئی آنکھوں میں لیے اشک کھڑا ہے صاحب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.